کورونابحران میں ایک بے دین طبقے کو نمازیں ،مساجد اور باقی دینی شعائر کو معطل کرانے کا موقع مل گیا ہے.
مسجد کو تالے لگانے کے بجائے مومنین خود مسجد آنے والوں کے ٹیسٹ اور علاج کا اہتمام کریں۔ ایک طبقے نے اپنا رُخ اس طرف رکھا ہوا ہے کہ نمازیں اور جماعتیں بند ہو جائیں اور سب کچھ تعطیل ہو جائے کیونکہ ان کی نظروں میں اب مسجدوں کو تالا لگانے ، نمازِ جمعہ ختم کرنے اور باقی تمام دینی شعائر کو تعطیل کرنے کے لیے بہترین موقع ہے۔بعض علماء بھی ایسے ہیں جو ان حکمرانوں سے دو قدم آگے بڑھے ہوئے ہیں۔ مسجدوں کے اندر خود مومنین بیماری سے نمٹنے کا اہتمام کریں۔ جب دہشت گردی ہوئی تھی تو مسجدیں بند نہیں ہوئیں لیکن مسجدوں کے اندر چیکنگ شروع ہو گئی۔ آج بھی یہی کام کریں کہ مساجد کھلی رہیں اور علاقے کے مومنین خود مساجد کے اندر اہتما م کریں، ہر نمازی کو ٹیسٹ کریں ۔ اگر کوئی مشکوک پایا جاتا ہے تو خود مسجد کی جانب سے اس کے علاج کے لیے اہتما م کیا جائے بجائے اس کے کہ مسجدوں کو تالے لگا دیے جائیں۔ لوگ مسجدوں میں آئیں گے اور ایسے موقعوں
پر اللہ کو یاد کریں گے تو خدا کی طرف سے کوئی عنایت ہو گی۔ https://islamitehzeeb.com/
مسجد کو تالے لگانے کے بجائے مومنین خود مسجد آنے والوں کے ٹیسٹ اور علاج کا اہتمام کریں۔ ایک طبقے نے اپنا رُخ اس طرف رکھا ہوا ہے کہ نمازیں اور جماعتیں بند ہو جائیں اور سب کچھ تعطیل ہو جائے کیونکہ ان کی نظروں میں اب مسجدوں کو تالا لگانے ، نمازِ جمعہ ختم کرنے اور باقی تمام دینی شعائر کو تعطیل کرنے کے لیے بہترین موقع ہے۔بعض علماء بھی ایسے ہیں جو ان حکمرانوں سے دو قدم آگے بڑھے ہوئے ہیں۔ مسجدوں کے اندر خود مومنین بیماری سے نمٹنے کا اہتمام کریں۔ جب دہشت گردی ہوئی تھی تو مسجدیں بند نہیں ہوئیں لیکن مسجدوں کے اندر چیکنگ شروع ہو گئی۔ آج بھی یہی کام کریں کہ مساجد کھلی رہیں اور علاقے کے مومنین خود مساجد کے اندر اہتما م کریں، ہر نمازی کو ٹیسٹ کریں ۔ اگر کوئی مشکوک پایا جاتا ہے تو خود مسجد کی جانب سے اس کے علاج کے لیے اہتما م کیا جائے بجائے اس کے کہ مسجدوں کو تالے لگا دیے جائیں۔ لوگ مسجدوں میں آئیں گے اور ایسے موقعوں
پر اللہ کو یاد کریں گے تو خدا کی طرف سے کوئی عنایت ہو گی۔ https://islamitehzeeb.com/
کورونابحران میں ایک بے دین طبقے کو نمازیں ،مساجد اور باقی دینی شعائر کو معطل کرانے کا موقع مل گیا ہے.
مسجد کو تالے لگانے کے بجائے مومنین خود مسجد آنے والوں کے ٹیسٹ اور علاج کا اہتمام کریں۔ ایک طبقے نے اپنا رُخ اس طرف رکھا ہوا ہے کہ نمازیں اور جماعتیں بند ہو جائیں اور سب کچھ تعطیل ہو جائے کیونکہ ان کی نظروں میں اب مسجدوں کو تالا لگانے ، نمازِ جمعہ ختم کرنے اور باقی تمام دینی شعائر کو تعطیل کرنے کے لیے بہترین موقع ہے۔بعض علماء بھی ایسے ہیں جو ان حکمرانوں سے دو قدم آگے بڑھے ہوئے ہیں۔ مسجدوں کے اندر خود مومنین بیماری سے نمٹنے کا اہتمام کریں۔ جب دہشت گردی ہوئی تھی تو مسجدیں بند نہیں ہوئیں لیکن مسجدوں کے اندر چیکنگ شروع ہو گئی۔ آج بھی یہی کام کریں کہ مساجد کھلی رہیں اور علاقے کے مومنین خود مساجد کے اندر اہتما م کریں، ہر نمازی کو ٹیسٹ کریں ۔ اگر کوئی مشکوک پایا جاتا ہے تو خود مسجد کی جانب سے اس کے علاج کے لیے اہتما م کیا جائے بجائے اس کے کہ مسجدوں کو تالے لگا دیے جائیں۔ لوگ مسجدوں میں آئیں گے اور ایسے موقعوں
پر اللہ کو یاد کریں گے تو خدا کی طرف سے کوئی عنایت ہو گی۔ https://islamitehzeeb.com/

